|
Add caption |
کرکٹ ورلڈ کپ 2011 کے دوسرے سیمی فائنل میں بھارت نے پاکستان کو انتیس رنز سے شکست دے کر تیسری مرتبہ ورلڈ کپ کے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔
دو اپریل کو ممبئی کے وانکھیڈے سٹیڈیم میں کھیلے جانے والے اس فائنل میں بھارتی ٹیم سری لنکا کا سامنا کرے گی۔
کلِک موہالی میں دوسرا سیمی فائنل: تصاویر
موہالی میں کھیلے جا رہے اس میچ میں بھارت نے پاکستان کو 261 رنز کا ہدف دیا تھا لیکن پاکستانی ٹیم پچاسویں اوور میں دو سو اکتیس رن بنا کر آؤٹ ہوگئی۔پاکستانی اوپنرز نے ٹیم کو چوالیس رنز کا آغاز دیا تاہم اس کے بعد کوئی بھی بڑی شراکت قائم نہیں ہوئی اور وقفے وقفے سے وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہا۔ کوئی بھی پاکستانی بلے باز اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہا اور مڈل آرڈر میں یونس خان اور مصباح الحق کی سست روی ٹیم کو لے ڈوبی۔
بھارت کی جانب سے اشیش نہرا، مناف پٹیل، ہربھجن سنگھ اور یوراج سنگھ نے دو، دو وکٹیں لیں۔
اس سے قبل بھارت نے ٹاس جیت کر پہلے کھیلنے کا فیصلہ کیا اور مقررہ پچاس اوورز میں نو وکٹوں کے نقصان پر دو سو ساٹھ رن بنائے۔ بھارتی اننگز کی خاص بات سہواگ کی جارحانہ بلے بازی اور سچن تندولکر کی نصف سنچری تھی، یہ ایک روزہ میچوں میں ان کی پچانوویں نصف سنچری تھی۔
سہواگ نے اننگز کے تیسرے ہی اوور میں عمر گل کو پانچ چوکے لگائے لیکن وہ چھٹے اوور میں پچیس گیندوں پر اڑتیس رنز بنا کر وہاب ریاض کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ پاکستانی فیلڈرز نے تندولکر کے چار کیچ چھوڑ کر انہیں ایک بڑی اننگز کھیلنے کا موقع فراہم کیا اور انہوں نے پچاسی رنز کی اننگز کھیلی، انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
پاکستان کی جانب سے وہاب ریاض نے شاندار بولنگ کا مظاہرہ کیا اور پانچ وکٹیں حاصل کیں۔ یہ ایک روزہ میچوں میں ان کی بہترین بولنگ کارکردگی ہے۔ ان کے علاوہ سعید اجمل دو وکٹوں کے ساتھ نمایاں رہے۔
بھارت نے اس سے قبل سنہ انیس سو تراسی کے ورلڈ کپ کے فائنل میں ویسٹ انڈیز کو ہرایا تھا جبکہ دو ہزار تین کے ورلڈ کپ میں اسے آسٹریلیا نے شکست دی تھی۔
ورلڈ کپ کی تاریخ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان یہ پانچواں میچ تھا اورگزشتہ چار میچوں کی طرح روایتی حریف کے خلاف اس بار بھی فتح کی دیوی پاکستانی ٹیم پر مہربان نہ ہو سکی۔
پاکستان کی ٹیم:محمد حفیظ، کامران اکمل، یونس خان، مصباح الحق، اسد شفیق، شاہد آفریدی،عمر اکمل،عبدالرزاق،عمرگل،سعید اجمل اور وہاب ریاض
بھارت کی ٹیم: سچن تندولکر، وریندر سہواگ، گوتم گمبھیر، ویرات کوہلی، یوراج سنگھ، مہندر سنگھ دھونی، سریش رائنا، اشیش نہرا، ہربھجن سنگھ، ظہیر خان اور مناف پٹیل